رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله مکارم شیرازی مرجع تقلید نے چین کے دینی مدارس کے ممتاز اساتید کے ساتھ ملاقات میں خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا : مسلمانوں کے درمیان ایک دوسرے سے ملاقات و گفتگو سبب ہوتا ہے اسلامی مذاہب کے درمیان تقرب اور اتحاد مسلمین میں مضبوطی پیدا ہو سکے ۔
انہوں نے وضاحت کی : دور رہ کر فیصلہ کرنا صحیح نہیں ہے بلکہ انسان کو چاہیئے کہ نزدیکی سے ملاقات و گفتگو کرے اور ان کے افکار کو بیان کرے تا کہ صحیح فیصلہ کر سکے ، کیوں کہ بہت ساری غلط فہمیاں اور غلط نظریہ ملاقات و گفتگو کے ذریعہ حل ہو جاتے ہیں ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ موجودہ زمانہ میں اسلام کو جو سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہ وہابی عقیدہ ہے کہ جو اسلام کے نام پر تشدد و انتہا پسندی کو فروغ دینے کی کوشش کر رہا ہے بیان کیا : وہابیوں کے حرکات و سکنات کی وجہ سے دنیا میں لوگوں کے نظریہ اسلام کے سلسلہ میں بدل گئے ہیں ، ہم لوگوں کو ثابت کرنا چاہیئے کہ اسلام دین محبت ، دوستی اور پر امن زندگی گزارنے کی تاکید کرتا ہے جس میں تشدد و انتہا پسندی کا وجود نہیں ہے ۔
انہوں نے اپنی گفتگو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : اگر اس مسئلہ کو اچھی طرح ثابت کر سکے تو عالم اسلام کی بہت ساری مشکلات حل ہو جائے نگی ، ہم نے اسلام دین محبت و پر امن و باہمی زندگی گزارنے کا دین ہے اس پر کئی کتابیں لکھی ہے کہ اس کو بھی چینی زبان میں ترجمہ کیا جا سکتا ہے تا کہ خطے کے مسلمانوں کے حالات پر موثر ثابت ہو سکے ، کیوں کہ یہ کتابیں ثابت کرتی ہیں کہ دین اسلام میں تشدد و انتہا پسندی نہیں ہے بلکہ دین اسلام دین محبت ہے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے حاضرین کی طرف سے امام زمانہ (عج) کے سلسلہ میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں بیان کیا : امام زمانہ (عج) نظروں سے پوشیدہ ہیں اور اپنے ماننے والوں سے معنوی رابطہ میں ہیں اور ان کے چاہنے والے ان کے فیوضات و نورانیت سے فائدہ حاصل کرتے ہیں ۔
انہوں نے بیان کیا : شیعہ اماموں سے جو روایت و احادیث حاصل ہوئی ہے اس میں تشبیہ کی گئی ہے کہ امام مهدی (عج) جب نظروں سے پوشیدہ ہیں اس زمانہ میں بادل میں چھپے خورشید کی طرح ہیں کہ انسان اس خورشید کی روشنی سے استفادہ کرتا ہے مگر انسان بادل میں چھپے خورشید کو نہیں دیکھتا لیکن اس کی روشنی روز کو روشن کرتی ہے اور زندہ موجودات اس سے فائدہ اٹھاتے ہیں ، امام زمانہ (عج) غیبت کے زماہ میں یہ اثر رکھتے ہیں اور جو شخص جتنا زیادہ امام سے رابطہ رکھے گا اتنا ہی ان کے برکات سے فیضیاب و استفادہ کرے گا ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے عالم اسلام کی مشکلات کو حل کرنے کے راہ کے سلسلہ میں مسلمانوں کے درمیان اتحاد میں مضبوطی کو اسلام کی ترقی و پیش رفت کے لئے موثر جانا ہے اور کہا : مسلمانوں کی مشکلات سے نجات کا راستہ حقیقی اسلام کی طرف واپسی میں ہے اور اگر واقعی اسلام کو قرآن کریم کے فرمان کے مطابق پہچانیں اور اس پر عمل کریں اور اس کے پابند ہوں تو عالم اسلام کی تمام مشکلات حل ہو جائے نگے ۔
انہوں نے بیان کیا : حج کے ایام میں اسلامی اتحاد کا مکمل نمونہ دیکھتے ہیں کہ سب محرم ہوتے ہیں اور خانہ خدا کا طواف کرتے ہیں اور عرفات ، مشعر ، قربانی اور رمی جمرات کو انجام دیتے ہیں جو اسلام میں مختلف مذاہب کے پائے جانے کے ساتھ اتحاد کا عظیم نمونہ ہے ۔/۹۸۹/ف۹۷۰/